جنات میں عبادت کا ذوق
جنات میں عبادت کا ذوق جذبہ بہت زیادہ ہے‘ یہ جتنی تسبیحات‘ ذکر کرتے ہیں اور جتنا ان کے اندر اللہ کا تعارف اور تعلق ہے یہ شاید انسان کے گمان اور خیال میں نہیں ہے۔
مجھے ایک جن نے ایک بات بتائی کہ ایک مرتبہ ایک بابا جی مجھے ملے۔میں اس وقت انسانی شکل میں تھا ‘باباجی کے اندر جذبہ تھا وہ لوگوں کو کہتے تھے بس سارا دن کلمہ پڑھتے رہو‘ میں اس وقت مسلمان نہیں تھا ‘وہ لوگوں کو کھڑے ہوکر کلمہ کے فضائل‘ برکات اور خیریں بتارہے تھے۔ میں بھی سنتا رہاوہ فوائد اتنے زیادہ تھے اور اس کی خیریں اتنی زیادہ تھیں کہ میرے جی میں آیا کہ میں بھی کلمہ پڑھوں‘ الغرض میں نے کلمہ پڑھنا شروع کردیا۔ میں نے کہا میں کلمہ پڑھوں گا مگر مسلمان نہیں ہوں گا‘کلمہ سے مجھے جو فوائد ملے وہ لاجواب تھے‘ میرا جذبہ اور شوق آگے بڑھا‘ میں دن رات پہلا کلمہ پڑھتا تھا اورواقعی میرے کام بننا شروع ہوگئے۔
غربت سے مالداری اور پھر مشہوری
مشکلات ٹلنا شروع ہوگئیں‘ غربت سے مالداری اور مالداری سے تونگری‘ تونگری سے غنا اور غنا سے بہت مشہور ہوگیا۔ پھر مجھے احساس ہوا کہ میں سچے جذبے سے کلمہ نہیں پڑھ رہا‘ اگر میں اس کلمہ کو سچے جذبے سے پڑھوں تو پھر اس کا کیا فائدہ ہوگا؟ بس یہ جذبہ آتے ہی میرے اندر ایک تڑپ اٹھی اور ایک سچائی اٹھی‘ میں نے سچے دل سے کلمہ پڑھنا شروع کردیا۔جب میں نےسچے دل سے کلمہ پڑھا تو میری حیرت کی انتہا نہ رہی کہ مجھے اس سچے دل سے کلمہ پڑھنے کا کیا کمال ملا؟ حیرت انگیز طور پر اتنے کام بنے کہ میں پہلے سے زیادہ طاقتور‘ صحت مند اور بابرکت ہوگیا۔
مجھے کہنے لگے : میں نے اربوں کی تعداد میں کلمہ پڑھ لیا‘اتنی زیادہ تعداد‘ مجھے حیرت ہوئی ۔جنات کی عمریں زیادہ ہوتی ہیں تو اس لیے وہ کلمہ بہت زیادہ توجہ‘ طاقت سے اور دھیان سے پڑھتے ہیں‘ اتنی توجہ سے پڑھتے ہیں کہ انسان حیران ہوجاتا ہے۔ مجھے ایک جن نے ایک اور بات بتائی‘ وہ کہنے لگے جنات قرآن بہت پڑھتے ہیں‘ اتنا قرآن پڑھتے ہیں کہ روزانہ کئی کئی خطوط اور کئی کئی نظام بنا جاتے ہیں۔ ایک جن نے طے کیا کہ میں نےسورۂ یٰسین ایک ارب پڑھنی ہے‘ وہ دن رات سورۂ یٰسین پڑھتا ہے پھر ا س نے کہامیں نے سوا ارب سورۂ یٰسین پڑھنی ہے‘ اس نے سوا ارب پڑھی۔ اچانک دل میں خیال آیا کہ اس سے ملاقات کروں‘ جن کی بات پوری ہوتے ہی میں نے کہا کہ مجھے اس جن سے ملوا دیں۔ اس نے پیغام بھجوایا اور آنکھ جھپکنے سے پہلے جن موجود تھا ۔مجھے حیرت ہوئی میںنے اُس جن سےکہا کہ اتنی جلد ملاقات۔
پتھر دیکھتا ہوں تو وہ سونا بن جاتا ہے
وہ جن کہنے لگا: مجھے وہ ملا ہے کہ سونا دیکھتا ہوں تو سونا ذرے سے پہاڑ بن جاتا ہے‘ پتھر کو دیکھتا ہوں تو پتھر سونا بن جاتا ہے‘ چاہتا ہوں سونا ہیرا بنے تو سونا ہیرا بن جاتا ہے‘ چاہتا ہوں چاندی بنے‘ وہ پتھر چاندی بن جاتا ہے۔ چاہتا ہوں پتھر زمرد بنے توپتھر زمرد بن جاتا ہے‘ پھر بعض اوقات میری چاہت ہوتی ہے کہ وہ پتھر اعلیٰ قسم کا عقیق بن جائےاور واقعی وہ اعلیٰ قسم کا عقیق ہوتا ہے۔ قدرت کے انوکھے مظاہر‘مناظر ‘ قدرت کا انوکھا اور حیرت انگیز نظام ہے ۔سورۂ یٰسین کی برکات‘ فوائد‘ کمالات میں نے اتنے زیادہ پائے ہیںکہ کوئی سوچ نہیں سکتا ۔ میں نے اسے کہا کہ سورہ یٰسین کا اور کیا فائدہ ہے۔ کہنے لگا: بس میں مردے زندہ نہیں کرسکتا اور میرا گمان ہے کہ اگر اللہ چاہے توسورۂ یٰسین کی برکت سےمردے بھی زندہ ہوجائیں گے لیکن آج تک میں نے یہ جرات نہیں کی اور میں چاہوں تو اللہ سے یہ تاثیر لے لوں لیکن یہ معجزہ ہے اور معجزہ صرف نبوت کے ساتھ ہوتا ہے۔
وہ سورۂ یٰسین کے انوکھے حیرت انگیز فوائد بتارہا تھا ۔کہنے لگا: ایک بندہ ایک بار اپنی گائے کےدودھ دھو رہا تھا‘ غریب تھا‘ میرے جی میں آیا کہ میں اس کی گائے کا دودھ بڑھوا دوں‘ میں اس کو نظر نہیں آیا‘ میں نے صرف سورۂ یٰسین پڑھتے ہوئے گائے کے سر پر ہاتھ رکھا‘ وہ دودھ دھوتا گیا‘ اس کے گھر کے سارے برتن بھر گئے۔ وہ پریشان ‘حیران اور خوش بھی تھا حتیٰ کہ جب میں نے دیکھا کہ اب اس کے پاس برتن نہیں رہے‘ میں ہٹ گیا اور گائے نے دودھ دینا بند کردیا۔ گائے بھی بالکل ترو تازہ تھی‘ میں روزانہ اس کے ساتھ ایسا کرتا اور وہ خوش ہوتا حتیٰ کہ وہ دنوں میں مالدار بن گیا۔ اس کے گھر میں گھی‘ مکھن‘ بالائی اور دودھ کی فراوانی ہوگئی ‘منوں کے حساب سے دودھ اس کے گھر سے نکلنے لگا ‘ مکھن اور گھی بھی اور حتیٰ کہ ایک وقت آیا کہ ایک ہی گائے سے اونٹوں کےکئی قافلے مکھن اور گھی کے جاتے تھے۔ لوگ حیران ہوکر اس گائے کو دیکھنے آتے تھے پھر لوگوں نے اس گائے کی قیمت لگانا شروع کردی۔ وہ بیچنے کو تیار نہیں تھا‘ جب میں نے دیکھا کہ وہ مالدار ہوگیا ہے میں ہٹ گیا‘ وہ صرف مالدار نہیں بلکہ ساتھ سخی بھی تھا۔ اس نے سخاوت کے دریا کھول دئیے‘ غریب پروری‘ لوگوں سے محبت پیار‘ لوگوں کی طرف توجہ اور لوگوں کی طرف دھیان کیا‘ اللہ نے اس کا رزق بڑھا دیا‘ اتنا بڑھایا کہ اس کے پاس اونٹنیوں کے ریوڑ‘ گائے بکریوں کے ریوڑ ‘مال ‘دولت ‘رزق‘ عزت اور صحت مل گئی۔
ایک لفظ پڑھتا ہوں اور کام ہو جاتا ہے
وہ جن کہنے لگا یہ تو میرا سورۂ یٰسین کی برکات کاچھوٹا سا واقعہ ہے۔کہنے لگا : ایک دفعہ میرے پاس مہمان آئے لیکن مہمان میری توقع سے زیادہ آگئے۔ میں نے سورۂ یٰسین صرف ایک مرتبہ پڑھی اور کھانے میں برکت ہو گئی۔ اب تو مجھے سورہ یٰسین کی اتنی تاثیر مل گئی ہے کہ صرف لفظ یاسین پڑھتا ہوں اور میرا کام ہوجاتا ہے۔ وہ جن دعویٰ سے کہنے لگا: آئیں! میں آپ کو ایک اور طریقہ بتاتا ہوں آپ مجھے بالکل ایسے ویرانے میں لے جائیں جہاں انسان نہیں‘ پرندے چیونٹی نہیں کوئی سانس لینے والی چیز نہیں‘ آپ مجھے بس ایک بار سورۂ یٰسین پڑھنے کا موقع دیں‘ آپ اتنا موقع بھی نہ دیں بلکہ صرف لفظ یاسین پڑھنے کا موقع دیں‘ میں آپ کو یاسین پڑھ کر وہاں آبادی عزت‘ وقار‘ شان و شوکت دکھاؤں گا‘ وہاں دنیا ہوگی‘ مال ورزق ہوگا۔
یہ کمال میں نے کیسے پایا ؟جان لیں
وہ جن کہنے لگا سورہ یاسین کے میں نے یہ کمالات کیسے پائے؟ آپ بھی جان لیں۔ایک مرتبہ ایک غار میں گیا‘ ہزاروں سال پرانا بہت بڑا غار تھا‘ لوگ اس غار سے ڈرتے
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں