بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ گھٹنوں پر پریشر بڑھتا ہے اور ان میں درد ہونے لگتی ہے اور انسان کا چلناپھرنا دوبھر ہوجاتا ہےلیکن اگر آپ صحت مندانہ عادات اور ورزش کو باقاعدگی سے اپنائیں گے تو ان مسائل پر قابو پایاجاسکتا ہے۔آئیے آپ کو کچھ ایسی ورزشیں بتاتے ہیں جن کی مدد سے آپ گھٹنوں کی درد سے محفوظ رہ سکتے اور نجات بھی پاسکتے ہیں۔
بیٹھنے کا درست انداز
گھٹنوں میں تکلیف کا ایک سبب بیٹھنے کا غلط انداز بھی ہو سکتا ہے۔ مسلسل ایک ہی انداز میں بیٹھے رہنے سے ان میں تکلیف ہو جاتی ہے اس لیے بیٹھنے کا انداز بدلتے رہنا چاہیے۔ کرسی پر بیٹھنے کی صورت میں کوشش یہ ہونی چاہیے کہ پائوں نیچے دراز رہیں تاکہ اس طرح گھٹنے کی چپنی پر وزن نہ پڑے۔ پائوں کو مستقل طور پر موڑ کر بیٹھنا مناسب نہیں ہوتا ‘اس طرح گھٹنوں پر سخت دبائو پڑتا ہے۔
کھڑے ہونے کا انداز
آلتی پالتی بیٹھ کر ورزش وغیرہ تو کی جا سکتی ہے لیکن مسلسل اس حالت میں رہنے سے گھٹنوں میں تکلیف ہو جاتی ہے اس طرح بیٹھ کر اُٹھتے وقت بھی یک دَم نہیں کھڑا ہونا چاہیے بلکہ نماز کی طرح دھیرے دھیرے سیدھے کھڑا ہونا چاہیے۔
حادثہ کی صورت میں یہ غلطی نہ کریں
اگر آپ کسی حادثے کا شکار ہوکر لنگڑا کر چلنے پر مجبور ہیں تو ایسی صورت میں بہتر یہ ہے کہ بیساکھی یا چھڑی کی مدد سے چلیں۔ اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ اس طرح چلنے سےجسم کا پورا بوجھ دوسرے پائوں بلکہ تمام جسم پر نہیں پڑے گا اور اس طرح عضلات پٹھوں وغیرہ میں کھچائو اور درد پیدا نہیں ہوگا۔گھٹنے کا درد ختم ہو جانے کے بعد دھیرے دھیرے بچوں کی طرح چھوٹے قدم اُٹھایئے‘ اس طرح آپ گھٹنوں کو بتدریج استعمال کر کے پہلے کی طرح اپنی جسمانی سرگرمیاں سرانجام دے سکیں گے۔ اس طرح معمول کے مطابق چلنے پھرنے ورزش کا سلسلہ شروع ہونے پر درد دُور کرنے والی دوا کا استعمال بھی روک دینا چاہیے اس کے بغیر جسمانی سرگرمیوں سے تکلیف نہ ہو تو یقین کر لینا چاہیے کہ آپ کو آرام اور فائدہ ہو گیا ہے۔
رانیں مضبوط کیجیے
مستقبل میں گھٹنوں کو درد سے محفوظ رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ رانوں کے پٹھے (عضلات) مضبوط کیے جائیں اس کیلئے نیچے دی گئی دو ورزشیں بہت مفید ہوتی ہیں۔
پہلی ورزش: سیدھے کھڑے ہونے کے بعد دایاں پائوں آگے بڑھا کر گھٹنے میں سے موڑ لیجیے، بایاں پیر سیدھا رکھیے اس پوزیشن میں دس سیکنڈ رہیے اب پہلی پوزیشن پر واپس آ جایئے۔ یہی ورزش دوسرے (بائیں) پائوں سے کیجیے۔ یہ دونوں عمل ہر دوسرے دن 12 سے 15 مرتبہ کیجیے۔
دوسری ورزش: دیوار سے کوئی ڈیڑھ فٹ دُور کھڑے ہوجایئے اور پیچھے کی طرف جھک کر پیٹھ دیوار سے لگا کر دھیرے دھیرے نیچے کی طرف اپنے گھٹنے موڑتے ہوئے نیچے کھسکتے جائیں۔ یہاں تک کہ آپ 4 سے 6 انچ نیچے آ جائیں۔ اس پوزیشن میں 5 سے 10 سیکنڈ رہنے کے بعد اسی طرح دیوار سے لگے لگے واپس پہلی پوزیشن پر آ جائیں۔ اس ورزش کے دوران دونوں چپنیوں میں کھچائو محسوس ہونا چاہیے۔ چپنیوں کے نیچے درد محسوس ہونے کا مطلب یہ ہوگا کہ آپ نے یہ ورزش زیادہ زور لگا کر کی ہے اس لیے احتیاط کیجیے۔ ابتداء میں 10 مرتبہ یہ ورزش کیجیے پھر 35 مرتبہ تک اسے کیجیے۔ یہ ورزش دن میں دو مرتبہ کرنی چاہیے۔
ورزشی سائیکل چلایئے
گھٹنوں کو مضبوط بنانے کیلئے یہ ورزش بہت مفید ہے ۔ ورزشی سائیکل کا خریدنا ضروری نہیں۔ عام سائیکل کو سٹینڈ پر کھڑا کر کے یہ ورزش کی جا سکتی ہے۔ سیٹ پر بیٹھنے کے بعد دھیرے دھیرے پیڈل چلایئے اس سے رانوں کے پٹھوں کی خوب ورزش ہوتی ہے۔ سیٹ کو اس پوزیشن میں لایئے کہ پیڈل چلاتے وقت آپ کے گھٹنے نیچے کی طرف مڑے رہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں