محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!جب سے عبقری سے تعلق ہوا ہے کوشش ہوتی ہے کہ فطری زندگی گزاروں یعنی روزمرہ کے استعمال میں آنے والی غذائیں اور چیزیں فطری ہی ہوں۔اسی لئے میری کوشش ہوتی تھی کہ شادی وغیرہ کی تقریب میں شرکت کے وقت بھی میک اپ اور اس طرح کی چیزوں سے پرہیز کروں جس سے نقصان کا خدشہ ہو۔کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے کہ گھر میں شادی تھی ‘بھائی اور گھر والوں کے اصرار پر نہ چاہتے ہوئے بھی بیوٹی پارلر میں میک اپ کروانے کے لئے گئی۔چند ہی دن بعد اس کا نتیجہ ملنا شروع ہو گیا۔میرا چہرہ داغ دھبوں وغیرہ سے بالکل ٓصاف تھا‘کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہ تھا مگر میک اپ کی وجہ سے سائیڈ ایفیکٹ ہوا جس سےچہرہ پر سیاہ داغ پڑنا شروع ہو گئے۔چند ہفتوں میں ہی چہرہ دانوں سے بھرکر بدنما اور بدصورت ہوگیا۔میں نے علاج کے لئے مختلف اسکن اسپیشلسٹ کو دکھایا‘علاج جاری رہا مگر کوئی فائدہ نہ ہوا۔میںسخت پریشان ہو گئی اور پچھتانے لگی کہ کاش کاش گھر والوں کی باتوں میں آکر یہ غلطی نہ کرتی اور نہ ہی آج اس مصیبت اور مسئلہ کا شکار ہوتی ۔اب مختلف ڈاکٹروں سےعلاج کروایا‘کریمیںلگائیں مگر کچھ افاقہ نہ ہوا۔
ایک آس اور امید جاگی
گزشتہ سال درود پاک کے چلہ میں حاضری دی تواس با برکت چلہ کے دوران اپنے چہرہ کا بھی تصوررکھا کہ درود پاک کے نور سے ان شاءاللہ چہرہ صاف اور شفاف ہو جائے گا۔اپنے ارد گرد لوگوں کو دیکھا جن میں زیادہ تعداد ایسے لوگوں کی تھی مضطرب دل کے ساتھ درود پاک کا ورد کر رہے تھے۔ایک جگہ پر دیکھا کہ کچھ لوگ ایسی جگہ پر بیٹھے تھے جہاں گرد و غبار اور مٹی تھی۔میں نے وہاں جا کر وہ مٹی لی اس پر درود پاک پڑھ کر اپنے چہرہ پر اس تصور کے ساتھ مل لی کہ یا اللہ اس مٹی میں درود پاک کا نور ہے اور درود پاک پڑھنے والوں کی کیفیات شامل ہوئی ہیں۔اس مٹی کی برکت سے میرا چہرہ بھی صاف کردے۔یقین جانئے جس مسئلہ کا حل بڑے بڑے ڈاکٹر اور اسپیشلسٹ نہ کر سکے وہ درود پاک کے چلہ میںبیٹھنے والوں کے پائوں کی مٹی نے کردیا۔درود پاک کا چلہ مکمل ہوا تو چہرہ کافی حد تک بہتر ہو چکا تھا اور پھر مزید چند دن بعد درود پاک کے نور نے بگڑا چہرہ پہلے سے بھی زیادہ روشن‘صاف اور شفاف ہو گیا۔(رافعہ حسین کراچی)
محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!جب سے عبقری سے تعلق ہوا ہے کوشش ہوتی ہے کہ فطری زندگی گزاروں یعنی روزمرہ کے استعمال میں آنے والی غذائیں اور چیزیں فطری ہی ہوں۔اسی لئے میری کوشش ہوتی تھی کہ شادی وغیرہ کی تقریب میں شرکت کے وقت بھی میک اپ اور اس طرح کی چیزوں سے پرہیز کروں جس سے نقصان کا خدشہ ہو۔کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے کہ گھر میں شادی تھی ‘بھائی اور گھر والوں کے اصرار پر نہ چاہتے ہوئے بھی بیوٹی پارلر میں میک اپ کروانے کے لئے گئی۔چند ہی دن بعد اس کا نتیجہ ملنا شروع ہو گیا۔میرا چہرہ داغ دھبوں وغیرہ سے بالکل ٓصاف تھا‘کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہ تھا مگر میک اپ کی وجہ سے سائیڈ ایفیکٹ ہوا جس سےچہرہ پر سیاہ داغ پڑنا شروع ہو گئے۔چند ہفتوں میں ہی چہرہ دانوں سے بھرکر بدنما اور بدصورت ہوگیا۔میں نے علاج کے لئے مختلف اسکن اسپیشلسٹ کو دکھایا‘علاج جاری رہا مگر کوئی فائدہ نہ ہوا۔میںسخت پریشان ہو گئی اور پچھتانے لگی کہ کاش کاش گھر والوں کی باتوں میں آکر یہ غلطی نہ کرتی اور نہ ہی آج اس مصیبت اور مسئلہ کا شکار ہوتی ۔اب مختلف ڈاکٹروں سےعلاج کروایا‘کریمیںلگائیں مگر کچھ افاقہ نہ ہوا۔ایک آس اور امید جاگیگزشتہ سال درود پاک کے چلہ میں حاضری دی تواس با برکت چلہ کے دوران اپنے چہرہ کا بھی تصوررکھا کہ درود پاک کے نور سے ان شاءاللہ چہرہ صاف اور شفاف ہو جائے گا۔اپنے ارد گرد لوگوں کو دیکھا جن میں زیادہ تعداد ایسے لوگوں کی تھی مضطرب دل کے ساتھ درود پاک کا ورد کر رہے تھے۔ایک جگہ پر دیکھا کہ کچھ لوگ ایسی جگہ پر بیٹھے تھے جہاں گرد و غبار اور مٹی تھی۔میں نے وہاں جا کر وہ مٹی لی اس پر درود پاک پڑھ کر اپنے چہرہ پر اس تصور کے ساتھ مل لی کہ یا اللہ اس مٹی میں درود پاک کا نور ہے اور درود پاک پڑھنے والوں کی کیفیات شامل ہوئی ہیں۔اس مٹی کی برکت سے میرا چہرہ بھی صاف کردے۔یقین جانئے جس مسئلہ کا حل بڑے بڑے ڈاکٹر اور اسپیشلسٹ نہ کر سکے وہ درود پاک کے چلہ میںبیٹھنے والوں کے پائوں کی مٹی نے کردیا۔درود پاک کا چلہ مکمل ہوا تو چہرہ کافی حد تک بہتر ہو چکا تھا اور پھر مزید چند دن بعد درود پاک کے نور نے بگڑا چہرہ پہلے سے بھی زیادہ روشن‘صاف اور شفاف ہو گیا۔(رافعہ حسین کراچی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں