محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میرا بیٹا بلوغت کی عمر کو پہنچا تو میری عدم توجہ کی وجہ سے اس نےکچھ غلط لوگوں میں اٹھنا بیٹھنا شروع کر دیا‘ مجھے پتہ چلا تو میں نے فوراً اس کا سد باب کیا اور بیٹے کو تعلیم کے علاوہ فارغ وقت میں اپنے ساتھ کاروباری معاملات میں مصروف کر لیا۔ بیٹے کو محبت کے ساتھ سمجھایا‘ اسے وقت دیا اس کے دل کا حال سنا اور اس سے دوستوں کی طرح سلوک کیا۔ بیٹا غلط صحبت کے اثر سے باہر نکل آیا ۔ بیٹے کو غلط عادت لگ چکی تھی جس سے اس کی صحت متاثر ہوئی تھی۔میں نے اسے عبقری کی جوانی گولیاں کچھ عرصہ استعمال کروائیں جس سے اس کا جوانی کا جوش اور جذبہ اعتدال پر آ گیا۔ اس کی صحت پھر سے اچھی ہوگئی اور چہرے پر رونق بحال ہو گئی۔ میں تمام والدین سے گذارش کروں گا کہ اپنی مصروفیات کی وجہ سے کبھی بھی اپنے بچوں سے توجہ کم نہ کریں خاص طور پر جو بچے بلوغت کی عمر کو پہنچیں انہیں باپ بن کر نہیں بلکہ دوست بن کر سنبھالیں کیونکہ اس عمر میں بچے والدین کی بجائے دوستوں کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں اس کی وجہ یہی ہے کہ والدین صرف ان کی ضروریات پوری کرنے کی خاطر روزگار میں اتنے مصروف ہو جاتے ہیں کہ اولاد کی تربیت کے لئے وقت نہیں نکال سکتے ‘ اگر کوئی وقت ہوتا بھی ہے تو وہ ڈانٹ ڈپٹ کر کے یا غصہ نکال کر سمجھتے ہیں ہم نے تربیت کر دی‘ ہر گز نہیں بلکہ آپ تو انہیں اور باغی بنا رہے ہیں تربیت کا انداز سیکھنا ہے تو انبیاءؑ اور صحابہؓ کی زندگی سے سبق لیں۔ حضرت علیؓ کا قول ہے کہ بچہ جب چھوٹا ہو اس کو محبت دو جب کچھ بڑا ہوجائے اس کو ادب سکھائو اور جب بالغ ہو جائے تو اس کے دوست بنو۔(سلیم علوی‘کوئٹہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں